ادا جعفری کرگئیں سوگوار
تھیں دنیائے اردو میں جو باوقار
یکایک خزاں آشنا ہوگئی
گلستانِ شعر و ادب کی بہار
ہے وردِ زباں ”شہر در شہر“ آج
جو عصری ادب کا ہے اک شاہکار
ہے غزلوں سے ان کی عیاں روح عصر
ہے نظموں سے سوزِ دروں آشکار
ملا تھا انھیں تمغہِ امتیاز
یہ اعزاز ہے باعثِ افتخار
تھا خاتونِ اول بھی ان کا خطاب
تھیں اس عہد کی شاعرہ نامدار
ہے برقیؔ وہ اب مثل ماتم کدہ
تھی بزمِ ادب اُن سے جو سازگار
احمد علی برقی اعظمی |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں