زارا مظہر |
کتنی سادہ سی اپنی کہانی ہے
بس بہتے پانی کی روانی ہے ۔ ۔ ۔
داستان ذرا طول ہے ,طولانی ہے
کچھ کہہ دی ہے ,کچھ سنانی ہے
وہ نہیں مِلا تھا تو اور بات تھی
مِل گیا ہے تو بھی خلش انجانی ہے
وہ آ شنا گزرا کتنی بے آ شنائی سے
گُپ رستوں کو آ ج تک حیرانی ہے
بہت شور تھا پہلو میں دل کا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اب خاموش ہے اور کتنی ویرانی ہے
زندگی کی شائد بس اتنی کہانی ہے
ایک چائے کا کپ،اِک پھول کی جوانی ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں