سید انور جاوید ہاشمی |
کیوں بتا تے ہو ہمیں اُ سو ہ ء حسنہ کیا ہے
نعت ! تو صیف ِ محمد کے علا و ہ کیا ہے
سیرتِ پا ک سے بڑ ھ کر کوئی اُ سو ہ ہے بھلا
ہم کو اِ س با ب میں پھر ا و ر سمجھنا کیا ہے
نا ز کیو ں کر نہ کر ے قو م ِ عر ب کی عورت
قسمت، ا ے د ا ئی حلیمہ تر ا رُ تبہ کیا ہے
بن گیا غا ر ِ حر ا مکتب ِ اُ و لی ٰ اُ ن کا
و ر نہ کہنے کے لیے غا ر میں ر کھّا کیا ہے
کعبہ ڈ ھا نے کو چلے ا بر ہہ، ہا تھی و ا لے
اُ ن کو معلوم نہ تھا ضِد کا نتیجہ کیا ہے
خُو د خُد ا ا و ر ملک صلِّ علی ٰ کہتے رہیں
ہا شمی ہد یہ تر ا کیا، تر ا د عو ی ٰ کیا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں