سبیلہ انعام صدیقی |
معصوم کا کفن ہے جو خو ں میں بھرا ہوا
اے میرے گھر کے چاند ترے سا تھ کیا ہوا
کوئی بتادے لال کا میرے تھا کیا قصور
اسکول اس کا جانا ہی کیسے خطا ہوا
آنکھوں سے میرے بہتا ہے بے اختیار خون
دیکھوں گی کیسے چاند کا ٹکڑا کٹا ہوا
بے شک شہید ہے مر ا نو رِ نظر مگر
وہ بن ملے ہی ماں سے ہے جنت گیا ہوا
اے کاش ظا لمو تمھیں ا حساس ہو سکے
ما ؤں کی زند گی میں جو محشر بپا ہوا
طاقت کہاں وہ لفظ میں جو کرب کہہ سکے
غمگین ہو کہ دل مرا نوحہ سرا ہوا
اے ظا لمو سبیلہ کی دل سے ہے بد دعا
دیکھوگے اپنے باغ کو تم بھی جلا ہوا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں