سبیلہ انعام صدیقی |
لگتا نہیں ہے عید میں کچھ دم ہے دوستو
کیا درد فلسطین کا کچھ کم ہے دوستو
ہے چوٹ ان کے جسم میں تکلیف مجھ کو ہے
یہ آنکھ میری خواب میں بھی نم ہے دوستو
پانی کی طرح بہتا ہے اب مومنوں کا خوں
اک کربلا سا دوسرا یہ غم ہے دوستو
اے کاش معجزہ ہو غزہ کی زمین پر
اس درد کی دوا ہے نہ مرہم ہے دوستو
ملتا نہیں سبیلہ کو ءی حق شناس اب
نیت کے را ستے میں بہت خم ہے دوستو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں