مرے وجود میں رچ ، بس گئی ہے مدح ِ رسول
مری تو گھٹی کے اندر پڑی ہے مدح ِ رسول
مرے یقین کی ، کل کائنات ، حب ِ نبی
مرے گمان کی ، بارہ دری ہے ، مدح ِ رسول
سبھی فرشتوں کے لب پر ثنائےِ شاہِ امم
خدا نے ہاتھ سے تحریر کی ہے ، مدح ِ رسول
دعائیں، نبیوں نے مانگیں اسی وسیلے سے
زبان ِ حضرت ِ آدم نے کی ہے ، مدح ِ رسول
مرے وجود سے پہلے بھی ذکر تھا ، اس کا
میں جب سے پیدا ہوا ہوں سنی ہے مدح ِرسول
میں ، صبح و شام محمد کا ذکر ، کرتا ہوں
مری نجات کی ضامن بنی ہے ، مدح ِرسول
ہر ایک وصف سے ہے متصف ، خدا کی ذات
بنائےِ مدحت ِ یزداں بنی ہے ، مدحِ رسول