شعیب بن عزیز |
ایک ذرہ بھی نہ مل پائے گا میرا مُجھ کو
زندگی تُونے کہاں لا کے بکھیرا مُجھ کو
سفر ِ شب میں تو پھر چاند کی ہمراہی ہے
کیا عجب ہوکسی جنگل میں سویرا مُجھ کو
میں کہاں نکلوں گا ماضی کو صدائیں دینے
میں کہ اب یاد نہیں نام بھی میرا مُجھ کو
شکوہ ء حال ِ سیہ گردش ِ دوراں سے نہیں
شام باقی تھی کہ جب رات نے گھیرا مُجھ کو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں