میں کپڑے کی پُتلی
میرے روگ ہزاروں
میرے سنگ نہ کھیلے کوئی
میرا درد نہ سمجھے کوئی
جنم جنم کی کترن میں
جانے کس کی اترن میں
میرا کوئی نہ ماپ شمار
میں کپڑے کی پُتلی
میرے خواب بھی کپڑےجیسے
پھٹے پرانے لیرو لیر
کوئی نہ میرا سنگی ساتھی
کوئی نہ میرا سچا ویر
میں کپڑے کی پُتلی
بوسیدہ کپڑے جیسا
میلا میرا روپ سنگھار
بکھرا بکھرا میرا جیون
دھجی دھجی تن کا تھان
پھیکی پھیکی سی مسکان
میں کپڑے کی پُتلی
بے رنگی اور بے کار
ریشم سا شہزادہ میرا
بھول گیا ہے میرا پیار
اسٹور کے اک کونے میں
پھینک کے مجھ کو لے آیا ہے
نئی نویلی کانچ کی بابی
میری سوتن سرخ سہاگن
لش لش کرتی گوری نار
میں کپڑے کی پُتلی
کوئی نہ میرا پریم ٹھکانہ
میرا کوئی گھر نہ بار
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں