حلقہ ارباب ذوق لاہور کا خصوصی اجلاس سونیا خا ن کے نظمیہ شعری مجموعہ”آدھی صدی میں کتنی صدیاں“ کی پزیرائی کے لئے اصغر ندیم سیدکی صدارت میں پاک ٹی ہاؤس میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری حلقہ ڈاکٹر غافر شہزاد نے گذشتہ اجلاس کی کاروائی توثیق کیلئے پیش کی۔ ”آدھی صدی میں کتنی صدیاں“ کے حوالے سے گفتگو کرنے والوں میں ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ، احمد حماد، ڈاکٹر امجد طفیل، شفیق احمد خان، ڈاکٹر ضیاالحسن، زاہد مسعود، اصغر ندیم سید
شامل تھے۔ نثری نظموں کے اس مجموعے کو خوبصورت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان نظموں میں وقت اور سفر دو بنیادی استعارے ہیں جن کے گرد نظموں کا موضوع گھومتا ہے۔ وقت کے بدلتے ہوئے شیڈ، زمان و مکان کی نسبت سے وقت کی مختلف صورتیں اور مسلسل رواں وقت کے فرد اور معاشرے پر اثرات کا ذکر ان نظموں میں فنکارانہ مہارت کے ساتھ موجود ہے۔ نظموں کے پس منظر میں ہندستانی تہذیب و ثقافت اور دیومالائی کہانیوں کی ہلکی سی جھلک بھی محسوس ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے یہ نظمیں ہماری زمین سے جڑی ہوئی ہیں اور پڑھنے والوں کو اپنی گرفت میں لیتی ہیں۔ مشاعرے کی روایت کے برعکس یہ نظمیں فیس بک کے توسط سے اپنے قارئین تک پہلے پہنچیں اور اب کتاب کی اشاعت کے بعد شعراء ان نظموں پر گفتگو کر رہے ہیں۔ شاعرہ نے بحیثیت اداکارہ اور شاعرہ، دو زندگیاں بسر کیں لہذا ان کا تجربہ مختلف ہے جو ان کی شاعری میں بھی جھلکتا ہے۔ اختصار کے باوجود یہ نظمیں اپنا مفہوم پوری طرح قاری پر کھولتی ہیں۔گفتگو کے آخر میں صدارتی کلمات سے پہلے سونیا خان سے ان کی نثری نظمیں سنی گئیں۔
تقریب کے آخر میں صاحب اسلوب شاعر محبوب خزاں اورمنفرد افسانہ نگار اسلم سراج الدین کے انتقال پر ملال پر قرار داد تعزیت پیش کی گئی۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں، اظہر غوری، ڈاکٹر افتخار بخاری، محمد جمیل، فراست بخاری،سلیم اختر ملک،حسین شمس، ازہر منیر،میجر خالد نصر، وسیم عباس، ڈاکٹر شاہد مسعود، کنور امتیاز احمد، ندیم بھابھہ، نوید احمد، حنیف آغاز،سلیم اختر ملک، اشرف سلیم،ذاکر خواجہ، فیضان رشیداور دیگر احباب شامل تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں