اک صدائے ناز سنتا رہتا ہوں
زندگی کا ساز سنتا رہتا ہوں
ایک دھن ترتیب پاتی رہتی ہے
آپکی آواز سنتا رہتا ہوں
نقطہ_ انجام سے واقف نہیں
نغمہ_ آغاز سنتا رہتا ہوں
خامشی کرتی ہے جب مجھ سے کلام
اسکے میں الفاظ سنتا رہتا ہوں
خامشی کرتی ہے جب مجھ سے کلام
اسکے میں الفاظ سنتا رہتا ہوں
سن نہیں سکتا ہوں میں اب اور کچھ
بس وہی آواز سنتا رہتا ہوں
اور پر اسرار ھے کتنی حیات ؟
خامشی کے راز سنتا رہتاہوں
کوئی تو ہو بولنے والا سحر
اپنی ہی آواز سنتا رہتا ہوں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں