نیلما درانی |
دنیا چھوڑ کے جانے کو دل کرتا ہے
واپس پھر نہ آنے کو دل کرتا ہے
تنہا ئیوں کی راتیں جب بھی آتی ہیں
گیت پرانے گانے کو دل کرتا ہے
پھولوں کی خوشبو جب پاگل کرتی ہے
باغوں میں بس جانے کو دل کرتا ہے
جب اپنوں کے چہرے خالی لگتے ہیں
پھر سے انھیں بنانے کو دل کرتا ہے
اب تو عادت ہو ہی گئی ویرانوں کی
پھر بھی کبھی گھر جانے کو دل کرتا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں