بیچ منجھدار کنارا بھی نہیں مانگتے ہم
ایک تنکے کا سہارا بھی نہیں مانگتے ہم
ہم جنوں کیش ہیں مجبور وفا کے ہاتھوں
جان دینے کو اشارا بھی نہیں مانگتے ہم
ہم سے کیوں پھر بھی گریزاں ہو جو بخشا تم نے
تم سے اس درد کا چارا بھی نہیں مانگتے ہم
اڑتے بادل کی طرح آؤ نہ برسو پل بھر
اس طرح ساتھ تمھارا بھی نہیں مانگتے ہم
ایک کونہ ہمیں کافی ہے تمھارے دل کا
یہ جہاں سارے کا سارا بھی نہیں مانگتے ہم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں