ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

ہفتہ، 26 جولائی، 2014

آج خدیجہ مستور اور ابنِ صفی کی برسی ہے

یادِ رفتگان
(رپورٹ : سید انور جاوید ہاشمی)

خدیجہ مستور
آنگن ' کی ناول نگار خدیجہ مستور بیگم ظہیر بابر کی برسی کی تاریخ ہے۔ ہاجرہ مسرور اور خدیجہ مستور کا نام قیام پاکستان کے بعد نقوش کے حوالے سے بھی گونجا اور ان لکھنے والی بہنوں کی افسانہ طرازیوں نے بھی پاکستانی ادب میں دھوم مچارکھی تھی۔یہ لکھنئو سے لاہور آئیں تو احمد ندیم قاسمی صاحب نے ان کو اپنی بہنوں کی طرح رکھّا اور جب محمد طفیل نے نقوش کا آغازکیا تو دس شماروں تک یہ تینوں مجلس ادارت میں شریک کار بھی رہے۔
ابنِ صفی
اسرار ناروی،اسراراحمد ابن صفی کی تاریخ ولادت اور وفات  سےبھی ہمیں ۲۶ جولائِی یاد رہتی ہے۔ابن صفی کی مداحی میں تاریخ ادب اردو کے محقق،سابق شیخ الجامعہ کراچی،معروف دانشور ڈاکٹرجمیل جالبی نے کہا کہ '' جاسوسی ناول بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنا کہ دوسرا ادب۔ابن صفی واحد جاسوسی ناول نگار تھے جن پر یہ فن شروع ہوکر انہی پر ختم ہوگیا تھا۔ان سے میری ایک ملاقات بھی ہوئی تھی۔میرے چھوٹے بیٹے کو جنون کی حد تک ابن صفی کو پڑھنے کا شوق تھا۔میں نے ابن صفی کو پڑھا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ راشداشرف جیسے نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔وہ ہمارے مستقبل کا حال ہیں اور ہمارا حال ماضی بن جائے گا۔" ابن ِصفی شخصیت اور فن" کی اشاعت پر میں راشد اشرف کو مبارک باد دیتا ہوں۔بیک کور کتاب ابن صفی شخصیت اور فن از راشد اشرف ناشر بزم تخلیق ادب پاکستان[سید معراج جامی]کراچی پاکستان۔21اپریل 2013ء کے سنڈے میگزین میں اسی کتاب پر اپنے تاثرات قلم بند کرتے ہوئے شفیع عقیل نے لکھا:'' اُردو میں جاسوسی اور پراسرار کہانیاں اور ناول لکھنے والے ادیب و شاعر ابن صفی کی کتابوں کو دیکھا جائے،تو آدی اور بھی حیرت میں پڑجاتا ہے کہ تیرتھ رام فیروزپوری کے مقابلے میں اُس نے ترجمہ نہیں بلکہ جو ناول اور کہانیاں تحریر کی ہیں،کسی ایک آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔اس کی تصنیفات کا اندازہ آپ اس سے کرسکتے ہیں کہ اس نے "جاسوسی دنیا' کے عنوان کے تحت جو ناول تحریر کیے ہیں ان کی تعداد ایک سو چھبیس126  ہے۔اسی طرح 'عمران سیریز' میں جو ناول تحریر کیے ہیں وہ ایک سو سولہ 116 ہیں اس کے علاوہ متفرق ناول بھی ہیں اور کہانیوں کے مجموعے بھی ہیں۔طنزومزاح پر مبنی تحریریں بھی ہیں،مضامین کی کتابیں بھی ہیں اور شعری مجموعہ بھی ہے[شفیع عقیل نے لکھا کہ یہ معلومات اُںھوں نے راشد اشرف کی کتاب سے حاصل کی ہیں۔احمد صفی فرزند ابن صفی اور ام کاشان نے 25اور 26جولائی کی درمیان شب ان کی وفات بیان کی ہے۔اللہ ربّ العزت ہمارے رفتگاں کی کامل مغفرت فرمائیں ہم اپنے رفتگاں کو یاد رکھنا جانتے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں