ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

جمعرات، 29 مئی، 2014

غزل ۔۔ انور زاہدی

انور زاہدی
کُھلے دریچے ہیں کوئ نظر نہیں آتا
فلک پہ ابر ہو چھایا قمر نہیں آتا
ہوائیں تیز چلیں گھونسلے بکھرتے ہیں
پھر اس کے بعد کبھی کوئ گھر نہیں آتا
فلک سدا سے رہا ظلم پر یونہی خاموش
زمیں اُجڑتی رہی پر ثمر نہیں آتا
ترا خیال مرے دل میں دھڑکنوں کی طرح
دھڑکتا رہتا ہے لیکن نظر نہیں آتا
وہ گھر اُداس وہیں اُس کی راہ تکتا ہے
مگر وہ ایسا گیا پھر سے گھر نہیں آتا
صحیفے آسماں سے جانے کس لئے اُترے
زمیں کے لوگوں پر اس کا اثر نہیں آتا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں