ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

ہفتہ، 27 ستمبر، 2014

قمر سُلطانہ سیّد کا شعری مجموعہ ،،چاندنی،، ۔۔۔۔ تعارف نگار: سید انورجاویدہاشمی


ہم تو کہتے ہیں یہ اک خیرات ہے خورشید کی
مستقل  ا ہلِ نظر  کہتے ہیں جس کو  چا ند نی
۔۔۔۔۔۔۔

چا ند نی  قمر سُلطانہ سیّد  کا  شعری مجموعہ روباب  عبدالصمد کی کپوزنگ اور م۔م۔مغل کے بنائے سرورق کے ساتھ مشتاع  مطبوعات  کے زیر اہتمام تیار و طباعت کے مراحل سے گُزرکر سیّد احمد علی شاہ انور اکیڈمی،نارتھ ناظم آباد کراچی ناشر کی وساطت سے ہم تک پروفیسرعبدالصمدنورسہارن پوری صاحب نے پہنچایا اور فرمایا کہ ہماری اُستاد بہن [شاگرد استاد نصیر کوٹی] نے آپ کی نذر یہ مجموعہ کیا ہے۔وہ لکھتے ہیں کہ '' قمر سلطانہ کی شاعری اُن کے جذبات کا آ ئینہ ہے اور ان حالات کی عکاسی کرتی ہے جن کا سامنا وہ زندگی بھر کرتی رہیں نیر وہ احساسات بھی ان کے کلام کا حصّہ ہیں جن کا اثر اُن کے دل پر ہوا۔محترمہ زندگی بھر کسی نہ کسی کٹھن وقت کا سامنا کرتی رہیں وہ ایک بہادر خاتون ہیں اس لیے مشکلات اُن کا کچھ نہ بگاڑسکیں اور وہ اپنی زندگی کی ذمّہ داریاں خوش اسلوبی سے سرانجامد دیتی رہیں جب کہ شاعری میں اپنے غموں کا اظہار کرتی رہیں ۔یہی وجہ ہے کہ اُن کی شاعری میں غمِ زندگی کا عنصر بھی نمایاں ہے۔"
حیدرآباد دکن کے مقام پربھنی میں پیداہوئیں والد سیدانورعلی شاہ عمرکوٹی کے ساتھ ہجرت کرکے سندھ تھرپارکر کے مقام عمر کوٹ آگئیں 1956ء میں رشتہ ء ازدواج میں بندھنے کے بعد 1971ء میں میٹرک،1976ء میں بی اے کیا گورنمنٹ ہائی اسکول میں درس و تدریس کے ساتھ ہی ماسٹرز اردو کی ڈگری اور معلمہ کا کورس بھی کیا۔والد کا مجموعہ '' فکرِ انور' کے نام سے اور اپنا ۱۱۲ صفحات کا ' چاندنی ' شایع کرچکی ہیں۔ عجب اتفاق ہے کہ کچھ دیر پہلے ہماری نظر سے ان کا نام گذرا تھا ۔برادر محترم عبدالوحید تاج نے ہمیں مُقدّمہ ء سحر و شاعری [قارئین ِ ادب کی عدالت میں] جمیل نظر کی معرکۃ الآراء تحقیقی و تنقیدی کتاب عطیہ کی وہی مطالعے میں تھی جب یہ کتاب ملی ۔جمیل نظر صاحب نے اپنے دور کے کراچی کے اساتذہ اور دوسری ،تیسری نسل کے شعراء، نقاد، مبصر،مدیران،ریڈیو،ٹی وی کے شعراء کی فہرست کے ساتھ خواتین شاعرات کے اسماءے گرامی میں فاطمہ حسن سے پروین ناز تک ۲۳ شاعرات کی فہرست میں قمرسلطانہ سیّد کا نام بھی شامل کیا ہے صفحہ۴۰ مذکورہ کتاب۔ 240صفحات کے شعری مجموعے '' چاندنی ' کا انتساب شاعرہ نے اپنے والد کے نام کیا ہے[دیکھیے عکس]صفحہ ۵ تک تفصیلات  کتاب اورچھ تا ۱۱ فہرست،صفحہ ۱۲ پر کچھ اپنے بارے میں شاعرہ کے تاثرات،تراب بروھی لاڑکانوی کا سندیِ زبان میں عرض ِ حال،پروفیسر ظہیراحمدظہیر کی تقریظ صفحہ        ۲۵ تا ۲۸؛حمیدہ رحمٰن کھوکحر کے تاثرات ۲۹ تا ۳۵ اور نورسہارن پوری صاحب کا قمرسلطانہ کی شاعری کا مختصرسا تعارف صفحہ 36 تا ۳۹ شامل ہیں۔۔حمد۔نعت۔منقبت،سندھی کلام ،75 غزلیات اورقطعات،نذرانہ ء عقیدت نوری شہید،فاطمہ جناح، مسلمان،وطن کے نونہالوں کے نام قمرسلطانہ کا پیغام[معلمہ جو سندھی زبان کی تدریس کرتی رہی ہیں]بابائے پٹھان جسٹس سردار عبدالجبار خان کے انتقال پر احساسات،داستانِ ستم،زلزلہ،قومی ترانہ،ہدیہ ء تہنیت دعائیہ،رشتے داروں کے نام،بیٹے اکبر نعیم کے لیے قطعہ،والدہ کے انتقال پر نوحہ،آخر میں والدین کی یادنگاری پر
مشتمل قمر سلطانہ سیّد کے مجموعے '' چاندنی '' کی قیمت 350/=روپے ملنے کا پتاکولمبیا اپارٹمنٹ فلیٹ نمبر بی 13تھرڈفلور،ایس سی ۹،بلاک این نارتھ ناظم آباد کراچی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں