ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

منگل، 11 فروری، 2014

حلقہ ارباب ذوق کا ہفتہ وار خصوصی اجلاس،جمیل احمد عدیل کا افسانہ،مرزا عباس کی غزلیں، 2014کو مجید امجد کے حوالے سے،، مجید امجد صدی،، قرار دینے کی قرارداد،ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کا مطالبہ

 حلقہ ارباب ذوق لاہور کا ہفتہ وار خصوصی جلاس پاک ٹی ہاؤس میں باقی احمد پوری کی صدارت میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری حلقہ ڈاکٹر غافر شہزاد نے گذشتہ اجلاس کی کاروائی توثیق کیلئے پیش کی۔ہفتہ وار اجلاس میں جمیل احمد عدیل نے افسانہ ”ابا بیلوں کا انتظار کرنے والے“ جب کہ محمد عباس مرزا نے اپنی غزلیں تنقید کے کئے پیش کیں۔

افسانہ کے حوالے سے مجموعی تاثر یہ تھا کہ افسانہ نگار نے تاریخ و تہذیب اور زمان و مکان میں رو نما ہونے والی ارتقائی تبدیلیوں کے گہرے شعور سے افسانے کا خمیر اٹھایا ہے۔اس کے کردار آج کی معاشرت سے بھی جڑے ہوئے ھیں اور تاریخی و تہذیبی تبدیلیوں کو بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ اسلامی تاریخ اور قرآن کے واقعات کو نہایت احتیاط سے حوالہ جات کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ افسانہ کی کئی جہات بنتی ہیں۔ افسانے کا قیدی کردار ایک عہد کا نمائندہ نہیں ہے بلکہ 

صدیوں کا احاطہ کرتا ہے اسی طرح صحافی کا کردار آج کے کھوکھلے دانشوروں کی علامت ہے جو معاملے کی کھوج میں روپ دھار کر قید خانہ میں جاتا ہے مگر اس کی رسائی قیدی کے اصل جرم تک نہیں ہو سکتی اور قیدی خود اپنے قید ہونے کی وجہ اس طرح بیان کرتا ہے کہ صدیوں کی تاریخ اس کے اقبال جرم میں سمٹ آتی ہے۔غزلوں کے حوالے سے رائے یہ تھی کہ شاعر نے کچھ اشعار تو بہت خوب نکالے ہیں مگر چند اشعار میں جلدی کی ہے اور احتیاط سے کام نہیں لیا جس کی وجہ سے تلازموں کے استعمال میں وہ ربط پیدا نہیں ہو سکا غزل جس کا تقاضا کرتی ہے۔اشعار کو عصری مسائل سے جڑا ہوا قرار دیتے ہوئے ان میں پیش کی جانے والی تازہ کاری کو سراہا گیا۔تقریب کے شرکاء میں قائم نقوی، اعجاز 

رضوی، حسن عسکری کاظمی، اکرم شیخ،حسین شمس، جاوید قاسم، ازہر منیر،شفیق احمد خان، عمران شناور، ظہیر عباس، ڈاکٹر افتخار بخاری، جاوید اطہر، علی نواز شاہ، کامران ناشط، ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ،منیر وجدان، وجاہت حسین،عارف منصور، محمد احمد، محمد جمیل،فیصل زمان چشتی، افتخار وڑایچ، رضوان جمیل، کامریڈ شفیق احمد شفیق  دیگر احباب شامل تھے۔اجلاس کے آخر میں علی افتخار جعفری اور زمان کنجاہی کے انتقال پر متفقہ طور پرقرار داد تعزیت پیش کرتے ہوئے لواحقین کے لئے صبر جمیل اور مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ایک دوسری قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سال 2014 کو مجید امجد کے حوالے سے ”مجید امجد صدی“ قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر ڈاک ٹکٹ جاری کیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں