ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

جمعہ، 28 فروری، 2014

غزل ۔۔ سعید آسی

سعید آسی
یہ کیسی باتیں کرتے ہو،یہ کیسا درد سموتے ہو
جب محفل محفل ہنستے تھے،اب تنہا تنہا روتے ہو
انجامِ تمنا کے صدقے،ہے کیسی دل کی بے تابی
نہ دن کو سکھ کا سانس ملے،نہ رات کو چین سے سوتے ہو
یہ زخم تو اک دن رس رس کر دل کو ناسور بنا دے گا
جب پھوڑا پکنے لگتا ہے،تم کانٹے اور چبھوتے ہو
گر داد نہیں،بے داد سہی،اس سے بھی تعلق نکلے گا
یوں میری باتیں سن سن کرتم دل میں خوش تو ہوتے ہو
تقدیر کے ساتھ الجھتے ہو،تقدیر سے مات ہی کھاو گے
جب دل میں خوشی کا عالم ہو،تم غم کے ہار پروتے ہو
اپنوں سے تو آسی جی ہم کو ہرگام پہ تازہ درد ملا
دیتے ہو تسلی چھپ چھپ کر،تم کون ہمارے ہوتے ہو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں