ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

جمعہ، 7 فروری، 2014

غزل ۔۔۔۔۔۔ محمد مختار علی(جدہ)

یُوں بَزم میں سُخن پہ ہے تالا پڑا ہوا
جیسے ہر اِک زباں پہ ہو چھالا پڑا ہوا
آنکھیں بجھی ہوئ ہیں مگر دِل ہے نُور بار!
ہر اِک چراغ میں ہے اُجالا پڑا ہوا!
قِسمت میں اپنی موسمِ ہجرت ہے اِن دِنوں
کیا کیا ہے دھوپ میں گلِ لالہ پڑا ہوا!
ہر آنکھ کو پتہ ہے کہ رونا ہے کس طرح
ہر شخص کا غموں سے ہے پَالا پڑا ہوا!
سنگِ سفید ہوں مرے ظاہر پہ تم نہ جاؤ!
آدم کے لمس سے ہوں میں کالا پڑا ہوا
مختاؔر کاروبارِ سُخن کیا کرے کوئی؟
بازارِ شوق ہے تہہ و بالا پڑا ہوا!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں