ادبستان اور تخلیقات کے مدیرِاعلیٰ رضاالحق صدیقی کا سفرنامہ،،دیکھا تیرا امریکہ،،بک کارنر،شو روم،بالمقابل اقبال لائبریری،بک سٹریٹ جہلم پاکستان نے شائع کی ہے،جسے bookcornershow room@gmail.comپر میل کر کے حاصل کیا جا سکتا ہے

تازہ تر ین


اردو کے پہلے لائیو ویب ٹی وی ،،ادبستان،،کے فیس بک پیج کو لائیک کر کے ادب کے فروغ میں ہماری مدد کریں۔ادبستان گذشتہ پانچ سال سے نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔https://www.facebook.com/adbistan


ADBISTAN TV

منگل، 3 دسمبر، 2013

غزل ۔۔۔ناز بٹ


چمن سا دشت تا حدِ نظر کتنا حسیں ہے
تو میرا ھم قدم ھے تو سفر کتنا حسیں ہے
مری جانب لپکتی منزلوں سے پوچھ لینا
کسی کے ساتھ چلنے کا ھُنر کتنا حسیں ہے
وہ میرے سامنے بیٹھا ھوا ھے میرا ھو کر
دعائے نیم شب کا یہ اثر کتنا حسیں ھے
زہےقسمت کہ سایہ دار بھی ہے، با ثمر بھی
مرے سر پر محبت کا شجر کتنا حسیں ہے
عجب خواب آشنا آنکھیں ھوئی ھیں وصل کی شب
کُھلی ہے آنکھ تو رنگ ِ سحر کتنا حسیں ہے
میں ہنستی کھیلتی ہوں جس کے خواب ِ نارسا میں
مرا احساس ِ حسرت ہے مگر کتنا حسیں ہے
نہیں ہے ناز کم جنت سے میرا آشیانہ
محبت سے مزئین میرا گھر کتنا حسیں ہے

1 تبصرہ:

  1. مری جانب لپکتی منزلوں سے پوچھ لینا
    کسی کے ساتھ چلنے کا ھُنر کتنا حسیں ہے
    وہ میرے سامنے بیٹھا ھوا ھے میرا ھو کر
    دعائے نیم شب کا یہ اثر کتنا حسیں ھے

    بہت عمدہ کلام ہے۔

    جواب دیںحذف کریں